سینئر القاعدہ رہنما ڈرون حملے میں ہلاک
پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ ملک کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں مشتبہ امریکی میزائل حملے میں القاعدہ کے ایک سینئر لیڈر ہلاک ہوگئے ہیں۔
عہدے داروں نے منگل کو کہا کہ شیخ الفتح اور تین دیگر عسکریت پسند اتوار کو شمالی وزیرستان میں سفر کر رہے تھے جب اُن کی گاڑی میزائل کی زد میں آئی۔
فتح کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ کے آپریشنل کمانڈر تھے جِنھوں نے یہ ذمہ داری مصطفیٰ ابو الیزید سے لی تھی جو مئی میں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔
ہمسایہ افغانستان میں باغیوں کےحملوں کو روکنے کے لیے امریکہ نے پاکستان کے شمال مغرب میں عسکریت پسندوں کے خلاف ڈرون حملوں کو تیز تر کر دیا ہے۔
نامعلوم عہدے داروں نے منگل کو بتایا کہ ستمبر میں امریکہ کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے مسلح ڈرون طیاروں کی مدد سے 20حملے کیے، جِس میں سے زیادہ تر ایک ہی ماہ میں کیے گئے۔
ایک اور حملہ منگل کو ہوا۔ پاکستانی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ امریکی میزائل حملے میں جنوبی وزیرستان کے قبائلی علاقے میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
امریکی عہدے داروں نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں بین الاقوامی فورسز کے خلاف حملوں کو روکنے کے لیے اپنی کارروائیاں تیز کر رہے ہیں تاکہ پاکستان میں سرگرم عسکریت پسندوں کی طرف سے ممکنہ دہشت گرد منصوبوں میں رکاوٹ ڈالی جاسکے۔
No comments:
Post a Comment